Skip to main content
سورئہ رحمٰن
(تم خدا کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے)
جاتی رُت نے سندیسہ دیا ہے
دیکھ سورج سے دیپک بڑا ہے
کس نے سوچے یہ کرتب نرالے
نیلی چھت ہے کھڑی بِن سنبھالے
دونوں پلڑے برابر بھرے ہیں
چاند سورج سفر کررہے ہیں
تونے موسم بنا تو دیے ہیں
جنگلوں کے عجب راستے ہیں
کوئی سمجھے تو بس یہ ہوا ہے
ایک دیپک سے سب کچھ بنا ہے
پیڑ سے کیا پَون کا ہے ناتا
سیس تیرے نواتے ہیں داتا
کھنکھناتا ہے مٹی میں کنچن
ٹھیکروں میں بلا کا ہے جوبن
ڈر ہے مَن پہ لگادے نہ تالے
کردیا ہم پہ مرجان والے
پھول مجھ سے بھی آگے گیا ہے
اس کو مایا نگر کا پتا ہے
میٹھے کھارے کا بے جوڑ دھارا
ہے ندی خود ندی کا کنارا
پھول پھل کر پرت دینے والے
بولنے کی سکت دینے والے
تیرے کہنے سے کب سچ کہیں گے
ہم تو جھوٹے ہیں جھوٹے رہیں گے
Comments
Post a Comment