قائد اعظم رائٹرز گلڈ کے زیر اہتمام بیا د امیر خسرولیکچرو نعتیہ مشاعرہ

جمعہ 8 فروری 2019ء کی شا م امیر خسرو پر لیکچر اور نعتیہ محفل مشاعرہ کی صدارت پروفیسر انوار احمد زئی ای ڈی ڈاکٹر ضیاء الدین یونی ورسٹی ایجوکیشن بورڈ کراچی سابق نا ظم اعلا ہائر ایجوکیشن بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ،محکمہ ء تعلیمات حکومت سندھ کراچی نے کی۔ مہمان مقرر سابق صدر قائد اعظم رائٹرزگلڈ پروفیسر
خیال آفاقی مصنف اقبال شناسی و مولف شاعر اسلام نے خسرو کے فارسی کلام اور اُس کی تشریح بیا ن کی۔مہمان خصوصی پروفیسر انیس زیدی نے اظہار تشکر کیا۔قائد اعظم رائٹرز گلڈ کے صدر معروف شاعر خلیل احمد خلیل مجموعہ جہا د ِ سخن نے امیرخسرو کی حغیات و کارناموں کا منظو م احوال بصورت قطعات پیش کیا۔ جناب انواراحمد زئی نے کہا کہ آج صدیاں گزرنے کے بعد بھی ہم ستار کے موجد،کہہ مکرنیوں ،پہیلوں والے خواجہ نظام الدین سلطان الہند کے معتقد و چہیتے شاعر کو یاد کررہے ہیں تو یہ کوئی معمولی بات نہیں ۔انھوں نے صدارتی خطاب میں کہا کہ خُسرو کے کلا م کی نا درست طورپر ادائیگی نے اس مقطع کی تفہیم نہیں ہونی۔۔۔۔خُدا خود میر مجلس بود اندر لا مکاں۔۔۔۔۔خسرو لامکان کے اندر نہیں ،یہ ایسا ہی ہے جیسے جا ں می کو قوال جا می کہہ کر سنا تے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ رموزِ مملکت خسرواں دانند کی اہمیت نہیں بل کہ شاعر امیر خسرو کی ا و لیت و اکملیت خسرو کا اعزاز ہے سلطان الہند سے جب کہا کہ کیا میں اندر آجائوں تو جواب جو ملا کہ کچھ بننا چاہتے ہو تو آجائو ورنہ چوکھٹ مت پھلانگنا۔۔۔ یہ القا تھا ا یسی باتیں شریعت والے نہیں مانتے تصوف و طریقت اور خسرو کی مختلف جہات اسی طرح سمجھ میں آسکتی ہیں جیسے ہم مولانا روم کو سمجھنے کے لیے ان کے مرشد تک پہنچتے ہیں۔۔۔۔نعتیہ مشاعرے میں میزبان پروفیسر شاہین حبیب،ام حبیبہ ، آمنہ عالم، صدیق راز،ڈاکٹر فائزہ احسان،سید انور جاوید ہاشمی ،خلیل احمد خلیل نے اپنا نعتیہ کلام پیش کیا۔ آخر میں سلام پڑھا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اعلا قسم کا ڈنر بھی مہمانوں کے لذ ت کام و دہن کے لیے پیش کیا گیا جس پر پروفیسر انیس زیدی نےکہا کہ بریلوی مسلک میں اعلا ضیافت ضرور ہوتی ہے ۔ما ہ نامہ نظم ِ کائنات کا شمارہ اکتوبر تا دسمبر 2018ء، کتاب معماران جلیس از جلیس سلاسل،کتاب شاعر اسلام از پروفیسر خیال آفاقیقطعات کا مجموعہ سیاست ِ دوراں از محمد حلیم انصاری فیس بک؛کتاب تحریک پاکستان میں امیر حسن صدیقی کا کردار مہمانوں اور شعرائے محفل کو پیش کی گئیں.معروف شاعرجناب اظہار حیدری مرحوم کی صاحب زادی صدف نے صدر محفل،مہمان خصوصی،معمان اعزازیاورمسندنشینان کو گل دستے پیش کیے اُن کو جناب انوار احمد زئی اور محترمہ شاہین حبیب نے گل دستہ پیش کیا۔۔
لڈاکٹر معین الدین احمد،جلیس سلاسل،مدثر شعیب صدیقی،سیما صدیقی، فرح ناز صدیقی،بلاغت اطہر صدیقی نے بھی شرکت کی

Comments

Popular Posts